ماحولیات او رجنگلات کی وزارت کے تحت کام کرنے والے نیشنل ٹائیگر کنزرویشن
اتھارٹی نے آسام کے قاضی رنگا ٹائیگر سینکچوری علاقہ پر کلنگ فار کنزرویشن
کے نام سے متنازع فلم بنانے کے الزام میں بی بی سی کو وجہ بتاو نوٹس جاری
کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ اس حرکت کے لئے عکس بندی کی اجاز ت کے لئے دیا گیا
لائسنس رد کیوں نہ
کردیا جائے۔یہ نوٹس جنونی ایشیائی نیوز بیورو اور فلم ساز جسٹس رالٹ کو بھیجا گیا ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس فلم میں جنگلاتی زندگی تحفظ کے حکومت کی کوششوں
کو منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے اور محفوظ جنگلاتی علاقے میں غیر قانونی
شکار پر روک کی سرکاری پالیسی کو دراصل حکومت کی اجازت دینے کے نظم کے
مترادف قرار دیا گیا ہے۔